خاکِ مزار میری جبیں کا وقار ہے

خاکِ مزار میری جبیں کا وقار ہے

اس خاک سے وقار ہے میرے وجود کا


یہ آستاں نسب کا میری ہے سند ادیبؔ

یہ وہ ہیں جن کو ملتا ہے حصہ درود کا

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

سوہنے دے دروازے اتوں ہر درد دی ملے دوائی

اتنی تیز چلے آندھی

یہ میکدہ ہے نگاہوں کا جام چلتا ہے

جے اوہ رِہندا کعبے اندر دس بُت خانے وِچ کہڑا

مانگے نہیں کسی سے گدا میرے غوث کا

جو غلام رسول ہوتے ہیں

کیا کیا نہ دیا کیا کیا نہ ملا ذرے کو گوہر کر ڈالا

عصر کی تشنہ لبی یاد آئی

دریا ہو ‘ صبا ہو یا خیالات

اُس دی گَل چھیڑو! جس دی اک گَل توں