اتنی تیز چلے آندھی

اتنی تیز چلے آندھی

تیرا شیش محل گر جائے


خوش نہ ہو گرنے والوں پر

تو بھی شاید کل گر جائے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

سرور کہوں کہ مالک و مَولیٰ کہوں تجھے

درِ نبی سے ہے وابسطہ نسبتیں اپنی

روک لیتی ہے آپ کی نسبت

نصیب چمکے ہیں فرشیوں کے

چھٹ گئی کفر و باطل کی تیرہ شبی آفتابِ رسالت کی پھوٹی کرن

دیکھا سفر میں آبلہ پا، لے گئی مجھے

الہٰی واسطہ رحمت کا تُجھ کو

اِک نعت لکھی ہے ہم نے بھی

علاجِ گردشِ لیل و نہار تُو نے کیا

حبیبِ ربِ کریم آقاؐ