یہ میکدہ ہے نگاہوں کا جام چلتا ہے

یہ میکدہ ہے نگاہوں کا جام چلتا ہے

تمہارے نام سے منگتوں کا کام چلتا ہے


جہاں نیازی سہارا کوئی نہیں دیتا

وہاں بھی سرور عالم کا نام چلتا ہے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

جب خیال حضور آتا ہے

انسان کو سکون سے رہنا سکھا دیا

جے چاہوے کوئی قرب سجن دا اٹھ پشلی راتیں رو وے

یار ہو دے جس کم وچ راضی اوہو سمجھیں عین اسلام ایں

عمل کا زیب شریعت کا زین کہتے ہیں

وہ موج میں ہے جس کو ملا ہے غمِ حسینؑ

داورِ حشر مجھے تیری قسم

ان کی رحمت کا آسرا مانگو

اساں ایسی دنیا دی ہر چال ڈھٹڑی

جا آکھو محبوب میرے نوں کدی لے تتڑی دیاں ساراں