داورِ حشر مجھے تیری قسم

داورِ حشر مجھے تیری قسم

عمر بھر میں نے عبادت کی ہے


تو مرا نامہ ء اعمال تو دیکھ

میں نے انساں سے محبت کی ہے

شاعر کا نام :- احمد ندیم قاسمی

کتاب کا نام :- انوارِ جمال

دیگر کلام

مانا مِرے عیوب کا دفتر بھی ہے بڑا

ظلمتِ شب کو تو نے اجالا دیا

عظمتِ کردار میں ہے کب کوئی

جاکر مدینہ شہر کی عظمت

راحت ِقلبِ غریباں

دریا ہو ‘ صبا ہو یا خیالات

نہیں بے مُدّعا تخلیقِ انساں

انسان کو عرش تک اُبھاروں کیسے ؟

عکس اُس کا بہر رنگ نظر آتا ہے

نہ چھیڑو مجھ سے باتیں خیر و شر کی