وہ موج میں ہے جس کو ملا ہے غمِ حسینؑ

وہ موج میں ہے جس کو ملا ہے غمِ حسینؑ

قصرِ اِرم تو اس کے لیے سنگ وخشت ہے


جس سلطنت پہ راج ہو میرے حسینؑ کا

اُس سلطنت کا ایک جزیرہ بہشت ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

دولت مرے افلاس کو سنسار کی مِل جائے

صدقہ سخی حسین دے جوڑیاں دا کرم میر تے خیر الانام کر دے

من گهن من گھن نازاں والیا اساں مجبوراں دیاں عرضاں

ہم حسابی نہ کتابی پہ خبر ہے اتنی

فرعونِ عصر نو کے نمک خوار نوکرو

مَنقبت و سلام

طیبہ کی ہوا ہے اپنی رہبر طاہرؔ

ہری ہو کر مری شاخِ تمنا اور ہلتی ہے

خاموشیِ خلوت ہو کہ جلوت کوئی

کبھی بھی عشق کو قربانیوں پہ غم نہیں ہوتا