مَنقبت و سلام

مثلِ صدا اُٹھے جو لبِ کائنات سے

سُورج چُنے جِنھوں نے محمّدؐ کے ہاتھ سے


اُن ہستیوں سے ہے مرا دامن بھَرا ہُوا

تارِیخ میں رقم ہیں جو آبِ حیات سے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- بابِ حرم

دیگر کلام

آنکھوں میں جاگتا ہے سدا غم حسینؑ کا

یارانِ نبی کا وَصف کس سے ہو ادا

السّلام اے کہ امامِ قبلتین

صدّیقؓ کی نسبت ہے وراثت میری

ہر عمل میں چھُپی عبادت ہے

کیوں نہ ہو حفظ زندگی اُن کی

اگر نہ صبرِ مسلسل کی انتہا کرتے

جسم کو روح میں اتارا کر

جیتے جی خیر سے جو دور رہا

جب کوئی حضورؐ ایسا دم ساز نہ ہو