خاطی ہوں سیہ ُرو ہوں خطاکار ہوں میں

خاطی ہوں سیہ ُرو ہوں خطاکار ہوں میں

جو کچھ ہو حسنؔ سب کا سزاوار ہوں میں


پر اس کے کرم پر ہے بھروسہ بھاری

اللہ ہے شاہد کہ گنہ گار ہوں میں

شاعر کا نام :- حسن رضا خان

کتاب کا نام :- ذوق نعت

دیگر کلام

پڑا جو رعب تو سب قیل و قال بھول گئے

اوہناں کولوں نہیں فیض کسے نوں جیہڑے ہوون لوک کمینے

مالی جناں دا سرتے ہو وے اوہ گلشن رہندے ساوے

یاری لاکے توڑ نبھائے نہ مہنیاں توں گھرائے

شیرینیِ اسلوب ملی لفظوں کو

مولا مالک سارے جہانوں کا ہے

ہے شام قریب چھپی جاتی ہے ضو

کربل سے بڑا تو سانحہ کوئی نہیں

دل میں عشقِ نبی کی دولت ہے

شجاعت کا صدف مینارۂ الماس کہتے ہیں