مولا مالک سارے جہانوں کا ہے

مولا مالک سارے جہانوں کا ہے

سارے جہانوں سارے خزانوں کا ہے


اس کے حکمِ ’’کن‘‘ سے ہوتا ہے سب

وہ ہی خالق سارے زمانوں کا ہے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

وَرَفَعْنَا لَکَ زِکْرَکْ کَہ کے اوہنوں خالِق نے وَڈیایا

ہور نبی کوئی اَونا ہُندا تے اوہ آپ توں پہلے اَوندا

ویکھن نوں اوہ ساڈے ورگا پر اسیں کدوں اُس مُل دے

ہر شب کبھی آہوں کبھی اشکوں کے بہانے

اپنا معیار زمانے سے جُدا رکھتے ہیں

ہو رزق کھلا میرا کملی والے

کشکول ہے خالی تیرے منگتے کا

آداب نہ ہوں گر تو ہے سب بے کار

نے خوب عمل کوئی نہ ہے کردار

تسکین فزا ہے حج و عمرہ کا سفر