ہو رزق کھلا میرا کملی والے

ہو رزق کھلا میرا کملی والے

سن حرفِ دعا میرا کملی والے


تیرا ہے گدا طاہرؔ اوّل دن سے

کر دے تو بھلا میرا کملی والے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

ہور نبی کوئی اَونا ہُندا تے اوہ آپ توں پہلے اَوندا

ویکھن نوں اوہ ساڈے ورگا پر اسیں کدوں اُس مُل دے

ہر شب کبھی آہوں کبھی اشکوں کے بہانے

اپنا معیار زمانے سے جُدا رکھتے ہیں

مولا مالک سارے جہانوں کا ہے

کشکول ہے خالی تیرے منگتے کا

آداب نہ ہوں گر تو ہے سب بے کار

نے خوب عمل کوئی نہ ہے کردار

تسکین فزا ہے حج و عمرہ کا سفر

لولاک لما کی ہے ہر وقت صدا