خوش بخت ہیں طیبہ کے مکیں عالم میں

خوش بخت ہیں طیبہ کے مکیں عالم میں

ہے شہر مدینے سا کہیں عالم میں؟


روضہ بھی یہیں گنبدِ خضریٰ بھی ہے

اس شہر کی تمثیل نہیں عالم میں

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

آگیا پاک طبیب روحانی کے جگ دے روگ تمامی

عشق جب کروٹیں بدلتا ہے

حسنِ اسلام کا ہے علم جسے

اوہو ای اوہو اوہو ای اوہو سانوں دِسیا ہور نہ کائی

ہیں شاہِؐ مدینہ مرے طاہر سالار

کیوں نہ ہو صاحبِ ایمان محمّد ؐ اعظم

میں کی شان سوہنے نبی دی سناواں

ایک عالم ایک عاشق ایک عامل اُٹھ گیا

روزِ حساب سب کا سفر ہوگا مختلف

کر صاحبِ اوصاف ! کوئی وصف عطا