عشق جب کروٹیں بدلتا ہے

عشق جب کروٹیں بدلتا ہے

اشک رُخسار پہ ٹپکتا ہے


رنج و کلفت کا مارا احمدؔ اب

مصطفیٰ، مصطفیٰ ہی کہتا ہے

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

خدائے پاک بھی خود جن پہ بھیجتا ہے درود

ذِکرِ خیر البشر کو عَام کریں

نکہت و رنگ و نور کا عالم

ہر ایک اشک شبنمِ برگِ گل نجات

چمکتا ہے کہاں افلاک پر مہرِ مبیں ایسا

قرآن کے احکام ہیں آقاؐ کے طریق

ماحولِ شبِ تار تھا ظلمت سے بھرا

حج ادا کرنے چلا تو ذہن سے

ہیں شہؐ میں صفاتِ ذوالجلالی باہم

حیدر کی گلی ہے