چمکتا ہے کہاں افلاک پر مہرِ مبیں ایسا

چمکتا ہے کہاں افلاک پر مہرِ مبیں ایسا

کہاں ہوگا ولایت کی انگوٹھی میں نگیں ایسا


خدا محفوظ رکھے چشمِ بَد سے حسن حیدرؑ کو

بڑی مشکل سے پایا ہے نبیؐ نے جانشیں ایسا

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- موجِ ادراک

دیگر کلام

حج ادا کرنے چلا تو ذہن سے

درد رعنائیوں میں ڈھلتے گئے

جب زبان اعتراف کرتی ہے

جس کا دم ، ہر قدم پہ بھرتا ہے

مولا حسینؑ تیری مودت سے عہد ہے

اس درجہ ہے ضعف جاں گزائے اسلام

نظمی بھاگیہ بڑا ہے تیرا سید جیسے پیر ملے

ہے دربار عالی میرے شہنشاہ دا کر دے بادشاہ جائے گدائی اوتھے

روحِ اذاں ہے باپ تو بیٹا نمازِ دیں

ان کی رحمت کا آسرا مانگو