نظمی بھاگیہ بڑا ہے تیرا سید جیسے پیر ملے

نظمی بھاگیہ بڑا ہے تیرا سید جیسے پیر ملے

غوث اعظم تک پہنچایا کیا ہی اچھے پیر ملے


باپ تو تھے ہی پیر بنے اب دوہرا دوہرا رشتہ ہے

دین اور دنیا دونوں سنورے ایسے ستھرے پیر ملے

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

نبضیں لرز رہی ہیں ضمیر حیات کی

الطاف پہ اس حضوری کے جان فدا

گر ایک جھلک آپؐ کے انوار کی ہو

ہے اذن حضوری کا ملا پہلی بار

ہیبتِ” نادِ علیؑ“ میں یہ قرینہ دیکھا

بلغ العلی جو کبھی کہا تو فلک پہ فکر ہوئی رسا

اعلیٰ حضرت کے قلم کی نوک کتنی تیز ہے

جاکر مدینہ شہر کی عظمت

آج روز سعید ہو جائے

حمد تیری لکھوں میں کیا مولا