ہے اذن حضوری کا ملا پہلی بار

ہے اذن حضوری کا ملا پہلی بار

آیا ہوں مدینے میں شہاؐ پہلی بار


ہرگز نہ کبھی ختم ہو یہ موقعِ خیر

ہے پیشِ مواجہ یہ دعا پہلی بار

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

جب زبان اعتراف کرتی ہے

لاریب اپنے وقت کا سلطان بن گیا

لاکھ تصویریں بنا لیتا ہے لفظوں سے ادیبؔ

جب بھی مجھ کو تنہا پاتی ہے نعت

اُس باغ پہ توحید کا پہرہ نہ ہو کیونکر؟

حادثے جب بھی مجھے رہ سے ہٹانے آئے

باطل کی سازشوں کو کُچلتے رہیں گے ہم

ہر صبح مکافات کی شاموں کے لیے ہے

جلوہ ہو بسا قلب میں محبوبِ خدا کا

مالک کا ہے کرم مدینے میں ہوں