جلوہ ہو بسا قلب میں محبوبِ خدا کا

جلوہ ہو بسا قلب میں محبوبِ خدا کا

ہونٹوں پہ مرے ورد رہے صلِ علیٰ کا


بخشے ہیں انہیں رب نے دو عالم کے خزانے

کونین میں اونچا ہے علَم شاہِ ہدیٰ کا

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

علی جو قبر میں آئے ہوئے ہیں چین سے ہوں

محبوباں دے ہو کے ریئے کدی غیراں کول نہ بیئے

ظلمتِ شب کو تو نے اجالا دیا

محمدؐ محمدؐ محمدؐ محمدؐ

سنیوں کی صفوں میں خوشی چھا گئی

جز اشک نہیں کچھ بھی اب قابلِ نذرانہ

نہ مجھ کو خواہشِ جنت، نہ شوق حور و قصور

غوث قطب ابدال ، قلندر بنے پی کے جام علی دا

سرکارؐ کا ہر صفت میں کامل ہونا

سورج ابھی نہ جا تو حدِ مشرقین سے