نہ مجھ کو خواہشِ جنت، نہ شوق حور و قصور

نہ مجھ کو خواہشِ جنت، نہ شوق حور و قصور

مری طلب کا تقاضا دیارِ پاک حضورﷺ

مقام ارضِ مدینہ کسی کو کیا معلوم

تمام حُسن و تقدّس ، تمام نکہت و نُور

شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم

کتاب کا نام :- زبُورِ حرم

دیگر کلام

رکھ لِیا آنکھ میں مدینے کو

پیار کی رَو پہ جھُول کر دیکھیں

مَنقبت و سلام

اقباؔل حرزِ جاں ہے اب صرف یہ وظیفہ

بیان کیسے ہوں الفاظ میں صفات اُن کی

لوگ نازاں ہیں کہ و ہ حدِ یقیں تک پہنچے

دعا تو ہم بھی کرتے ہیں ، کرن پھوٹے ، سحر جاگے

تعلیمِ مصطفٰی ﷺ کا تقاضا ہے بندگی

اے ہادئ بر حق انہیں کچھ خوفِ خدا دے

ڈوبتی جاتی ہیں نبضیں اور نظر بے نُور ہے