رکھ لِیا آنکھ میں مدینے کو

رکھ لِیا آنکھ میں مدینے کو

اور بُتوں سے سجائیں سِینے کو


غر ق ساحل پہ کردیا ہم نے

اپنی تہذیب کے سفینے کو

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- بابِ حرم

دیگر کلام

خاطی ہوں سیہ ُرو ہوں خطاکار ہوں میں

فارسی ماہیے

اعزاز ہمیں ملے ثنائوں کے بہت

ممنون ہوں مجھ پر ہے آقاؐ کی نگاہ

طیبہ کی زمیں پر میں چلوں سر کے بل

وجدان پہ الہام کے موتی اترے

خوش بخت ہیں طیبہ کے مکیں عالم میں

جس کو ہو قلب کی تسکیں مطلوب

اک تجلی بھی ادھر ماہِ عرب ہوجائے

بوئے فردوس ہو کفن کے ساتھ