اے ہادئ بر حق انہیں کچھ خوفِ خدا دے

اے ہادئ بر حق انہیں کچھ خوفِ خدا دے

اے نورِ ہدیٰ ﷺ ان کو رہِ راست دکھا دے

وہ لوگ جنہیں پاسِ شریعت بھی نہیں ہے

پہنے ہوئے بیٹھے ہیں مشخیت کے لبادے

شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم

کتاب کا نام :- زبُورِ حرم

دیگر کلام

سامنے ہوں تو برملا کہئے

سونے چاندی کو جانچنے کے لیے

چمکتا ہے کہاں افلاک پر مہرِ مبیں ایسا

جہالت سے لاعلم جاہل رہے

بابِ شہرِ علم برما بازشد

ہم مرید سید العلما کے ہمری کا بوجھو ہو ریت

ذِکرِ خیر البشر کو عَام کریں

خاکِ مزار میری جبیں کا وقار ہے

ایہہ کون آیا کھلے غنچے تے کلیاں مسکرا پیاں

خیراتِ علم و بخششِ محشر متاعِ خلد