گر ایک جھلک آپؐ کے انوار کی ہو

گر ایک جھلک آپؐ کے انوار کی ہو

کیا عید دلِ طالبِ دیدار کی ہو


اس نخلِ محبت پہ لگیں چاند ہزار

فردوس اسی زیست میں حب دار کی ہو

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

تعبیر تری خواب! کہاں سے لائوں

اے مالک اکلوتی مری چاہ بہشت

تاج رکھتا ہُوں نہ مسند نہ حشم رکھتا ہُوں

شہؐ کے میں شہر سے نبھاہوں اتنا

ان کی یادوں کا ہے یہ فیض برابر دیکھو

ہر ایک نماز کی ہے توقیر اُن سے

ہم مرید سید العلما کے ہمری کا بوجھو ہو ریت

جو انؐ کی محبت میں ہوئے دیوانے

مصطفے کی محبت ہی کام آئے گی

تَس مِلے جے مچّھی جیہی پریم دے دریا تَیراں ھو