بلغ العلی جو کبھی کہا تو فلک پہ فکر ہوئی رسا

بلغ العلی جو کبھی کہا تو فلک پہ فکر ہوئی رسا

کشف الدجیٰ میں سخن کیا ، تو ہر ایک حرف چمک اُٹھا


حسّنت جمیع بیاں ہوا ، تو عمل کو حُسنِ عمل ملا

صلّوا علیہ و آلہٖ جو سنا ، تو سر کو جھکا لیا

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

ثنائےمحمد ﷺ جو کرتے رہیں گے

کیڈا سوہنا نام محمدؐ دا

الیِ دیدہ و دل

اے عشقِ نبی میرے دل میں بھی سما جانا

کارواں چل پڑا میرے سالار کا

وَرَفَعنَا لَکَ ذِکرَک

فلک خوبصورت سجایا نہ ہندا

مرا کل بھی تیرے ہی نام تھا

اے شاہؐ ِ دیں ! نجات کا عنواں ہے تیری یاد

جو فردوس تصور ہیں وہ منظر یاد آتے ہیں