نہ میرے فن کی نہ میرے ہنر کی رنگینی

نہ میرے فن کی نہ میرے ہنر کی رنگینی

مرا کلام مری چشم ِ تر کی رنگینی


درِ رسول پہ ٹپکے جو میری آنکھوں سے

مجھے سنوار گئی اس گہر کی رنگینی

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

بلغ العلی جو کبھی کہا تو فلک پہ فکر ہوئی رسا

کوئی ہے کہاں جو بتا سکے ، بلغ العلی بکمالہ ٖ

چلا ہے آشنا ہو نے کو رب سے

اس شہر پہ ہے سایہ فگن شانِ رسول

بانٹی تھی جو آقا نے مدینے کی گلی میں

عشق کی ایک نماز ہے اس کے وضو کا آب اشک

نم ہے جو آنکھ ثنا خوانِ محمد ہے وہی

نم ہے جو آنکھ ثنا خوانِ محمد ہے وہی

ایں شعاعِ نور ، آلِ سیّد السادات ہست

خاکِ مزار میری جبیں کا وقار ہے