مَستی فرقت کی ہو یا غربت کی
مَست کہتا ہے بات جَراءت کی
!بُو ترابی شراب خانے سے
پی کے آنا ہے بات ہمّت کی
شاعر کا نام :- واصف علی واصف
کتاب کا نام :- شبِ راز