سوئے طیبہ نظر گئی ہو گی

سوئے طیبہ نظر گئی ہو گی

دل کی دنیا سنور گئی ہو گی


دیکھ کر پاس میرے جانِ حیات

موت ایسے میں مرگئی ہوگی

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

خواجہ پیا کا جب سے تھاما ہے ہم نے دامن

پھوٹا تھا جو کبھی کسی نیزے کی نوک سے

میرے اللہ کا مطلوب ہے کملی والا

گلہائے ثنا سے مہکتے ہوئے ہار

قدماں دی آوازاے

پیکر نور کی تنویر کے صدقے جاؤں

میں بھی اسیرِ غم ہوں، آفات میں گھرا ہوں

سر روضۂ سرکارؐ کی دہلیز پہ ہے

دل یہ کہتا ہے کہ سرکار کی نعتیں لکھوں

دنیا سے نہ دنیا کے سکندر سے ملا