میرے اللہ کا مطلوب ہے کملی والا

میرے اللہ کا مطلوب ہے کملی والا

دو جہاں والوں کا محبوب ہے کملی والا


کوئی کیا جانے نیازی میرے لج پال کی شان

یعنی ہر خوب سے بھی خوب ہے کملی والا

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

نم ہے جو آنکھ ثنا خوانِ محمد ہے وہی

ادراک کی ہر حد سے ہے آگے کی بات

جو اترتی ہے آپ کے اندر

میخانہ سہارا دیتا ہے

جب بھی مجھ کو تنہا پاتی ہے نعت

ہم مرید سید العلما کے ہمری کا بوجھو ہو ریت

پانی پانی کر گئی دریا کو اک بچے کی پیاس

ہر ایک طرف نظر کی تسکین ہے آج

کسی طرح کبھی غمگین وہ نہیں ہوتے

اُس کا ہر سانس اک سبق ٹھہرا