یہ آرزو نہیں ہے کہ قائم یہ سر رہے
میری دعا تو یہ ہے تیرا سنگدر رہے
خلقت کی سختیاں مجھے منظور ہیں مگر
اتنا ضرور ہو کہ تجھے بھی خبر رہے
شاعر کا نام :- نامعلوم