مجھ کو جو کیا اپنی محبت سے نہال

مجھ کو جو کیا اپنی محبت سے نہال

’’ہے لطف و عنایاتِ شہنشاہؐ پہ دال‘‘


دل آپؐ کے الطاف سے پاتا ہے سرور

ہیں دور ہوئے مجھ سے غم و رنج و ملال

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

غربت ہے رشکِ بختِ سکندر بنی ہوئی

کیوں نہ ہو صاحبِ ایمان محمّد ؐ اعظم

لو جدا ہوتا ہے اب اک اور میرِ قافلہ

ہرگز نہیں کاوش یہ شعوری ہوتی

قرطاسِ شفاعت کے سوا اور بھی کچھ مانگ

اس کا ہے بس عمرہ اور حج اچھا

در در دھکے کھاندے رہندے جیہڑے اک درتے نہیں ٹکدے

آنکھ جب بار ندامت سے جھکی ہوتی ہے

صبر آگیں ولولہ ہے بندگی

دستِ تاریخ کی پوشیدہ لکیریں تو پڑھو