صبر آگیں ولولہ ہے بندگی

صبر آگیں ولولہ ہے بندگی

سر بسر اپنا بھلا ہے بندگی


بندگی میں زندگی مصروف رکھ

سب سے اچھا مشغلہ ہے بندگی

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

یاد آتا ہے نگاہوں میں نمی آئی ہے

لمحہ ابھر رہا ہے فروع و اصول کا

جس کا دم ، ہر قدم پہ بھرتا ہے

علی جو قبر میں آئے ہوئے ہیں چین سے ہوں

من گهن من گھن نازاں والیا اساں مجبوراں دیاں عرضاں

آنکھوں کی یہ پیاس پھر بھی کم نہ ہو سکی

میری آس دے پار ہوسن سفینے

نور ہی نور ہے مدینے میں

پیکر نور کی تنویر کے صدقے جاؤں

نظمی بھاگیہ بڑا ہے تیرا سید جیسے پیر ملے