آواز تیری روح میں

آواز تیری روح میں

آثار تیرے ذہن میں


نغمہ تیرا آفاق میں

پر چم ترے افلاک پر


سارے ملائک نغمہ خواں

سارے شجر سارے حجر


افلاک کے سارے نجوم

یہ قرص روشن چاند کا


سورج کا زریں پیرہن

تیری صفات بے کراں


ہر شے سے پیدا ہیں یہاں

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

جانب منزل محبوب سفر میرا ہے

اے مدینے کے تاجدار تجھے

مل گئی بھیک آپؐ کے در کی

نبی کا اشارہ شجر کو رسائی

بارگاہِ پا ک میں پہنچے ثنا کرتے ہوئے

قدرتِ حق کا شہکارِ قدرت اک نظر

جب مسجد نبویﷺ کے مینار نظر آئے

چلو مدحت سنا دیں ہم کہ ہیں میلاد کی خوشیاں

یہ کرم یہ بندہ نوازیاں کہ سدا عطا پہ عطا ہوئی

مجھ کو تو اَپنی جاں سے بھی