خُلد مری ‘ صرف اُس کی تمنا صلی اللہ علیہ وسلم
وہ مرا سِدرّہ ‘ وہ مرا طُوبیٰ ‘ صلی اللہ علیہ وسلم
غارِ حِرا میں وہ تنہا تھا ‘ تنہائی میں بھی یکتا تھا
چار طرف ذکر ِ اِقرا تھا ‘ صلی اللہ علیہ وسلم
قبل اُس کے مسجود تھے کتنے ‘ فرعون و نمرود تھے کتنے
کتنے بُتوں کو اُس نے توڑا ‘ صلی اللہ علیہ وسلم
اُس کا جلال ہے بحرو بر میں ‘ اُس کا جمال ہے کوہ و قمر میں
اُس کی گرفت میں عالمِ اَشیا ‘ صلی اللہ علیہ وسلم
وہ جو بظاہر خاک نشیں تھا ‘ لیکن جو اَفلاک نشیں تھا
میں ہوں ندیمؔ غلام اُسی کا ‘ صلی اللہ علیہ وسلم
شاعر کا نام :- احمد ندیم قاسمی
کتاب کا نام :- انوارِ جمال