خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ و سلم

خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ و سلم

مرسل دادر خاص پیمبر صلی اللہ علیہ و سلم


نورِ مجسم ،نیرِ اعظم سرور عالم مونس آدم

نوح کے ہمدم، خضر کے رہبر صلی اللہ علیہ و سلم


بحرِ سخاوت ،کانِ مروت ،آیہؔ رحمت، شافعِ اُمت

مالکِ جنت، قاسمِ کوثر صلی اللہ علیہ و سلم


رہبرِ موسیٰ، ہادیؔ عیسیٰ، تارکِ دنیا ، مالک عقبیٰ

ہاتھ کا تکیہ، خاک کا بستر صلی اللہ علیہ و سلم


سردِ خراماں، چہرہ گلستان، جبہ تاباں، مہر درخشاں

سنبل پیچاں، زلف معنبر صلی اللہ علیہ و سلم


قبلہ عالم، کعبہؔ اعظم، سب سے مقدم، راز سے محرم

جانِ مجسم، روحِ مصور صلی اللہ علیہ و سلم


مہر سے مملو ریشہ ریشہ، نعت امیر اپنا ہے پیشہ

ورد ہمیشہ دن بھر شب بھر صلی اللہ علیہ و سلم

شاعر کا نام :- امیر مینائی

مجھے دے کے وصل کی آرزو

اللہ اللہ کے نبی سے

!لب پہ نعت و سلام ہے آقا

نبیؐ کا نام بھی آرام جاں ہے

ربّ سچّے دیاں اُچیاں شاناں

دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے

آج کا دن شہِ دل گیر کا دن ہے لوگو

دورِ ظلمت بیت گیا اب

پابند ہوں میں شافعِ محشر کی رضا کا

پھر مدینے کی فَضائیں پاگیا