رب کے کرم سے حمد کی محفل سجاسکے

رب کے کرم سے حمد کی محفل سجاسکے

رب کی رضا نہ ہو تو یہاں کون آسکے


حکمِ خدا بغیر نہ آئے نہ جاسکے

تنکا کبھی نہ مرضی سے اپنی اُٹھاسکے


در چھوڑ کر خدا کا نہ جائیں اِدھر اُدھر

اے کاش عقلِ انساں میں یہ بات آسکے


اللہ کے سوا بھی کوئی ہے تو پھر بتائو

ویران دل میں میرے کوئی گُل کھِلاسکے


راضی خدا کو کرلے کہ رب کی رضا بغیر

ممکن کہاں کہ باغِ ارم میں تو جاسکے


پہچان آدمی کو نہ اپنی ہو جب تلک

ممکن نہیں خدا کی حقیقت کو پاسکے


خوفِ خدا سے قلب ہے خالی اِسی لیے

حق بات کو زبان پر انساں نہ لاسکے


دنیا میں غرق ہوگئے، سوچا نہ یہ کبھی

اللہ سے جو وعدہ کیا تھا نبھاسکے


خواہش ہے حج مرا، مِری عشرت؎ کے ساتھ ہو

یہ طاہرِؔ حزیں بھی ترے گھر میں آسکے

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

دل میں رکھنا رب کی یادوں کے

ہیں زمیں فلک کی جو رونقیں

مولا کا گھر جو آکے یہاں دیکھ رہے ہیں

نہیں ہے اس کے سوا کوئی اے خدا خواہش

جس نے رکھی ہے ہمیشہ مِرے گھر بار کی لاج

رب کے کرم سے حمد کی محفل سجاسکے

دل میں کچھ بھی نہ رہے رب کی محبت کے سِوا

ذکرِ خدا سے دل مِرا رشکِ قمر ہوا

قلم نے میرے ہے چوما، عقیدت سے محبت سے

میرے بھی دل و جاں کو بنا ربِّ زمن پھول

زندگی میری ہے یارب یہ امانت تیری