زندگی میری ہے یارب یہ امانت تیری

زندگی میری ہے یارب یہ امانت تیری

سب کو معلوم ہے مولا جو ہے عظمت تیری


تیرا ہر حکم اٹل، قادرِ مطلق تو ہے

منصف اعلا ہے توہی، اعلا عدالت تیری


قطرے شبنم کے، سمندر کی روانی دیکھی

غنچہ و گل میں نظر آئی لطافت تیری


دن بھی تیرے ہیں، مہینے بھی برس بھی تیرے

ایک اک لمحہ ترا اور ہے ساعت تیری


میرے مولا تیرے الطاف و کرم کے صدقے

رسوا ہونے سے بچالیتی ہے رحمت تیری


تجھ کو معلوم ہے سب، سوچ رہا ہوں جو بھی

صدقے جاؤں ترے، ہے خوب سماعت تیری


ناتواں ہم ہیں خطاوار بھی ہیں عاصی بھی

توہے غفار کرم کرنا ہے عادت تیری


ذکر نمرود کا فرعون کا جب ہوتا ہے

آئی ہے یاد مرے مولا جلالت تیری


میری حاجات کو پورا کیا مولا تونے

لمحہ لمحہ رہی طاہرؔ پہ عنایت تیری

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

رب کے کرم سے حمد کی محفل سجاسکے

دل میں کچھ بھی نہ رہے رب کی محبت کے سِوا

ذکرِ خدا سے دل مِرا رشکِ قمر ہوا

قلم نے میرے ہے چوما، عقیدت سے محبت سے

میرے بھی دل و جاں کو بنا ربِّ زمن پھول

اطاعت ربِّ اعلا کی سعادت ہی سعادت ہے

ملتا نہیں کسی کو بھی اس کی عطا بغیر

میں خاکسار بھلا کس شمار میں یارب

رب کے احکامات مطلق روشنی اس کا خطاب

خدا کے ذکر کا طاہرؔ اثر ہے