اطاعت ربِّ اعلا کی سعادت ہی سعادت ہے

اطاعت ربِّ اعلا کی سعادت ہی سعادت ہے

خدائے پاک سے دُوری ندامت ہی ندامت ہے


خدا بھی راضی اُن بندوں سے ہوگا غور سے سُن لو

کہ جن کو سرورِکونین سے اُلفت ہے چاہت ہے


یہ کلیاں ، پھول ، جگنو ، تتلیوں کا رقصِ دل داری

حسیں شہکار ہیں ان میں خدا کی خاص ندرت ہے


ہمیں قرآں بتاتا ہے سمجھتے کیوں نہیں لوگو!

خدا کی یاد سے غفلت قیامت ہے قیامت ہے


لکھو حمدِ خدا اور حمد کی محفل میں آجائو

اِسی میں کامیابی اور راحت ہے سکینت ہے


زمین و آسماں ، صحرا ، سمندر ، جن و انساں بھی

مِرے مولا ترے خلّاق ہونے کی شہادت ہے


کرو اس کی حفاظت بھی عطائے خاص ہے لوگو!

یہ جسم و رُوح بھی ربِّ حقیقی کی امانت ہے


یہ تحفہ خاص ہے رب کا مہینہ صوم کا واللہ

خدا کی رحمتیں اس میں عنایت ہی عنایت ہے


سفر جاری ’’جہانِ حمد‘‘ کا اٹھارہ برسوں سے

’’جہانِ حمد‘‘ کا پیغام طاہرؔ فتح و نصرت ہے

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

دل میں کچھ بھی نہ رہے رب کی محبت کے سِوا

ذکرِ خدا سے دل مِرا رشکِ قمر ہوا

قلم نے میرے ہے چوما، عقیدت سے محبت سے

میرے بھی دل و جاں کو بنا ربِّ زمن پھول

زندگی میری ہے یارب یہ امانت تیری

ملتا نہیں کسی کو بھی اس کی عطا بغیر

میں خاکسار بھلا کس شمار میں یارب

رب کے احکامات مطلق روشنی اس کا خطاب

خدا کے ذکر کا طاہرؔ اثر ہے

رب کے احکامات بے شک روشنی ہیں سب کے سب