رب کے احکامات بے شک روشنی ہیں سب کے سب

رب کے احکامات بے شک روشنی ہیں سب کے سب

سورہء قرآں ہیں جتنے آگہی ہیں سب کے سب


بعدِ رب ہیں معتبر لوگو! ہمارے واسطے

رب کے پیغمبر وہ سارے اور نبی ہیں سب کے سب


رب کی نعمت سرورِ کونین اور ماں باپ ہیں

جان و دل قربان ان پر شانتی ہیں سب کے سب


چاند سورج اور ستارے رب کی تخلیقات ہیں

شک نہیں کوئی منارِ رہبری ہیں سب کے سب


سب سے افضل ذکر ہے ربِ علا کا دوستو!

ذکر کرنے والے محوِ بندگی ہیں سب کے سب


حمدیہ دیوان ہوں یا نعتیہ دیوان ہوں

گلشنِ خوشبوئے حق ہیں، آگہی ہیں سب کے سب


رب کا جو فرمان ہے، اس پر مرا ایمان ہے

انبیا جتنے ہیں طاہرؔ، روشنی ہیں سب کے سب

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

اطاعت ربِّ اعلا کی سعادت ہی سعادت ہے

ملتا نہیں کسی کو بھی اس کی عطا بغیر

میں خاکسار بھلا کس شمار میں یارب

رب کے احکامات مطلق روشنی اس کا خطاب

خدا کے ذکر کا طاہرؔ اثر ہے

رب کے احکامات بے شک روشنی ہیں سب کے سب

ہیں کلامِ رب سے مہکے تیس پارے سب کے سب

حمد ہوتی نہیں دعا کے بغیر

جو ہوگیا رسول کا اُس کا خدا ہوا

خدائے پاک کو زیبا ہر ایک عظمت ہے

صحرا میں برگ و شجر، سبزہ اُگانے والے