ملتا نہیں کسی کو بھی اس کی عطا بغیر

ملتا نہیں کسی کو بھی اس کی عطا بغیر

بنتی نہیں ہے بات خدا سے دُعا بغیر


ہلتا نہیں ہے پتّا بھی رب کی رضا بغیر

وہ چاہے تو مریض ہو اچھّا دَوا بغیر


ربِّ جہاں کی نعمتیں سب لاجواب ہیں

بنتا ہمارا کیا ذرا سوچو ہَوا بغیر


ہے کامیابی صرف رضائے الٰہ میں

منزل نہ پاسکے گا تو رب کی رضا بغیر


بے شک ہیں آسمان و زمیں اس سے مستنیر

ہے تیرگی ہی تیرگی اُس کی ضیا بغیر


حمد و ثنا سے قلب کو ملتی ہیں دھڑکنیں

آسودگیِ دل نہیں حمد و ثنا بغیر


گستاخِ مصطفیﷺ پہ خدا کا عذاب ہو

گستاخ کوئی بچ نہ سکے گا سزا بغیر


روشن رہے چراغِ محبت رسولﷺ کا

کامل نہ ہوگا ایماں بھی شمس الضحیٰ بغیر


ساری عبادتوں کا فقط مغز ہے دُعا

بے کیف ہیں عبادتیں طاہرؔ دُعا بغیر

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

ذکرِ خدا سے دل مِرا رشکِ قمر ہوا

قلم نے میرے ہے چوما، عقیدت سے محبت سے

میرے بھی دل و جاں کو بنا ربِّ زمن پھول

زندگی میری ہے یارب یہ امانت تیری

اطاعت ربِّ اعلا کی سعادت ہی سعادت ہے

ملتا نہیں کسی کو بھی اس کی عطا بغیر

میں خاکسار بھلا کس شمار میں یارب

رب کے احکامات مطلق روشنی اس کا خطاب

خدا کے ذکر کا طاہرؔ اثر ہے

رب کے احکامات بے شک روشنی ہیں سب کے سب

ہیں کلامِ رب سے مہکے تیس پارے سب کے سب