ربِّ جہاں سنوار دے زندگی اُخروی مری

ربِّ جہاں سنوار دے زندگی اُخروی مری

تیرے ہی حکم پر چلوں، اس میں ہے بہتری مری


تیرے ہی حکم سے خدا میں ہوں غلامِ مصطفیﷺ

تیرے نبیﷺ کی چاکری بن گئی سروَری مری


شہرِ نبیﷺ ہو گھر مرا، گھر یہ عطا ہو اے خدا

مولا! کرم کی اِک نظر ختم ہو بے گھری مری


حسنِ عمل کو کیجیے، رب کی رضا کے واسطے

لب پہ کبھی نہ لایے، کہتی یہ خامشی مری


لمحہ بہ لمحہ دم بہ دم شکرِ خدائے دوجہاں

وقفِ ثنائے رب ہوئی بخت سے شاعری مری


پستی تکبّرات میں رقصاں ہے بے گماں مگر

لے کر فرازِ عرش پر پہنچی ہے عاجزی مری


کبر و تکلّفات کا بخت فقط زوال ہے

کہتی ہے بار بار اب مجھ سے یہ سادگی مری


بزمِ جہانِ حمد کا خادمِ مستقل ہوں میں

رب کے کرم سے خوشنما ہوگئی زندگی مری


حسنِ درود سے ہُوا طاہرِؔ خستہ ضوفشاں

پورا یقین ہے مجھے پکّی ہے چاکری مری

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

سب سے اعلا خدا کی عظمت ہے

بس وہی سنتا ہے دُعا سب کی

قادر ہے وہ قدیر ہے پروردگار ہے

وہی خالق وہی داتا بَہر صورت بَہر عنواں

سب میں شامل سب سے جدا ہے اے میرے رزاق

ربِّ جہاں سنوار دے زندگی اُخروی مری

الٰہ العالمیں تیرے کرم کی آشتی میں ہوں

الٰہی! تیرے بندوں سے محبت پیار ہے مجھ کو

اللہ کا طاہر پہ کرم خوب ہوا ہے

شہرِ خزاں کو اے مرے مولا نکھار دے

باعمل میرِ کاروان بھی دے