عظمتوں کا نشاں سیدہ عائشہ

عظمتوں کا نشاں سیدہ عائشہ

ارض پر آسماں سیدہ عائشہ


سن کے تیرا بیاں سیدہ عائشہ

دل ہوا شادماں سیدہ عائشہ


استراحت گہِ شاہِ کون و مکاں

آپ کا ہے مکاں سیدہ عائشہ


سورۂِ نور شاہد ہے قرآن میں

پاک طینت ہیں ماں سیدہ عائشہ


مرتبہ دیکھیے بنتِ صدیق کا

’’مومنوں کی ہیں ماں سیدہ عائشہ‘‘


آپ نے حل کیے سیکڑوں مسئلے

ہیں بڑی نکتہ داں سیدہ عائشہ


جن کے بِسترپہ وحیِ خدا کا نزول

ہیں وہ راحت رساں سیدہ عائشہ


ہیں فضیلت کی حامل جو ازواج میں

مصطفےٰ کی وہ جاں سیدہ عائشہ


خواب میں جن کو دیکھا کئے مصطفےٰ

تھیں وہی بے گماں سیدہ عائشہ


ہو عبث ہی پریشاں شفیقؔ ِ حزیں

جب کہ مشفق ہے ماں سیدہ عائشہ

شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری

کتاب کا نام :- متاعِ نعت

دیگر کلام

نخوت و پندار کے بت توڑنے والا عمرؓ

اِسلام دے عظیم مہاری نُوں ویکھ کے

دو جہاں کا سہارا حلیمہ کے گھر

آن پڑے ہیں تورے دوارے

نصیب تھا علی اصغر کا یار بچپن میں

امت پہ ترا ہے یہ احسان ابُو طالب

مَیں تو جاؤں گی واری مَیں اُڑاؤں گی آج گُلال

بوئے بہشت، زوجِ علی، دخترِ رسول

حیدرؑ حیدرؑ یا حیدرؑ

مِلی نہ دولتِ عرفاں بُجز نگاہِ علیؑ