دو جہاں کا سہارا حلیمہ کے گھر

دو جہاں کا سہارا حلیمہ کے گھر

آمنہ کا دلارا حلیمہ کے گھر


عرش اعظم کا تارا حلیمہ کے گھر

نور کا ہے اتارا حلیمہ کے گھر


ہے عجب ہی نظارا حلیمہ کے گھر

دونوں عالم کا چارا حلیمہ کے گھر


ہے نیازی کا پیارا حلیمہ کے گھر

خود خدا ہے ہمارا حلیمہ کے گھر


میرے مولا کا جلوہ حلیمہ کے گھر

ابر رحمت ہے برسا حلیمہ کے گھر


دونوں عالم کا داتا حلیمہ کے گھر

ہے نیازی کا آقا حلیمہ کے گھر


آیا شافع امت علیمہ کے گھر

تاجدار رسالت حلیمہ کے گھر


ہے وہ فخر نبوت حلیمہ کے گھر

دونوں عالم کی رحمت حلیمہ کے گھر


ہے نیاز کی وہ ثروت حلیمہ کے گھر

مرکز نور و وحدت حلیمہ کے گھر


رحمت حق کا پھیرا حلیمہ کے گھر

نوریوں کا بسیرا حلیمہ کے گھر


سبز اڑتا پھریرا حلیمہ کے گھر

نور کا ہے سویرا حلیمہ کے گھر


تجلی والے کا ڈیرہ حلمیہ کے گھر

دونوں عالم کا دولہا حلیمہ کے گھر


دونوں عالم کا سلطان حلیمہ کے گھر

اک نرالا ہے مہماں حلیمہ کے گھر


درد میرے کا درماں حلیمہ کے گھر

ایک شمع فروزاں حلیمہ کے گھر


ہے نیازی وہ ذیشان حلیمہ کے گھر

حاصل دین و ایماں حلیمہ کے گھر

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

یا حسین ابن علی تیری شہادت کو سلام

توحید پر محیط ہے ، قربانیِ حسین

بڑی اونچوں سے اونچی ہے تیری سرکار یا صابر

اے میرے دریا دل ساقی میر میخانہ عبد الحق

شکستہ دل کی بھی لینا خبر غریب نواز

افتخارِ ولایت پہ لاکھوں سلام

اے بہارِ باغِ اِیماں مرحبا صد مرحبا

نور کی شاخِ دلربا اصغر

صبا کا سینہ بنے سفینہ ذرا طبیعت رواں دواں ہو

طالب دید ہوں مدت سے تمنائی ہوں