بابا ہیں ترے شاہِ عرب سیدہ زینب

بابا ہیں ترے شاہِ عرب سیدہ زینب

ہے پاک ترا اعلیٰ نسب سیدہ زینب


اے بنتِ نبی بنتِ خدیجہ ترے دل کو

پہنچے ہیں بہت رنج و تعب سیدہ زینب


اے اُمِ امامہ ترا اکرام ہے واجب

کرتے ہیں فرشتے بھی ادب سیدہ زینب


اے قاسمِ نعمت کی بڑی لاڈلی بیٹی

صدقہ ترا کرتے ہیں طلب سیدہ زینب


چادر مرے آقا نے کفن کے لئے بخشی

خلاق سے واصل ہوئی جب سیدہ زینب


اشفاقؔ نے پائے ہیں جو انعام جہاں میں

سب ہیں ترے بابا کے سبب سیدہ زینب

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ حَسّان

دیگر کلام

عاشقِ خیرالوریٰ صدیق ہیں

جبر و صبر کے مناظرے کا نام کربلا

یاربّ نجف کی خاک پہ سجدہ نصیب ہو

دل میں امام آپؑ کی اُلفت بسائی ہے

حضرت حاجی بہادرؒ منبعِ انوارِ حق

سایہء مصطفےٰؐ حُسینؑ

تڑپ اُٹھتا ہے دل لفظوں میں دُہرائی نہیں جاتی

لختِ جگرِ سرورِ دیں ؐ سیدہء پاک

نبیؐ کا پیامی حسین ابن حیدر

اے میرے دریا دل ساقی میر میخانہ عبد الحق