حُسین و حَسن کا دِلبر علی اکبر علی اکبر

حُسین و حَسن کا دِلبر علی اکبر علی اکبر

مِرا ہادی مِرا رہبر علی اکبر علی اکبر


عرش والے بھی کہتے ہیں فرش والے بھی کہتے ہیں

جبینِ دین کا جھُومر علی اکبر علی اکبر


تُمہاری ذات اعلی ٰ ہے تُمہاری ذات بالا ہے

فرشتے ہیں تِرے چاکر علی اکبر علی اکبر


جو پُوچھا چاند سے میں نے کہ کیا تکتے ہو راتوں کو

کہا یہ چاند نے سُن کر علی اکبر علی اکبر


زمانہ مُجھ کو کہتا ہے میں حاکم ہوں میں حاکم ہوں

مگر میں ہوں تِرا نوکر علی اکبر علی اکبر

شاعر کا نام :- احمد علی حاکم

کتاب کا نام :- کلامِ حاکم

دیگر کلام

یا حسین ابن علی تیری شہادت کو سلام

سن لو میری اِلتجا اچھے میاں

شاہ لاثانی کر دے کرم دی نظر

اے کریم ابنِ کریم اے رہنما اے مقتدا

نظر نواز ہیں دل جگمگا رہے ہیں حسین

سرکار غوثِ اعظم نظرِ کرم خدارا

ہو بغداد کا پھر سفر غوثِ اعظم

یاشہیدِ کربلا فریاد ہے

وفا پرستوں میں ننھا پسر حسین کا ہے

جان و دِل سے تم پہ میری جان قرباں غوثِ پاک