جب کل بھی رحمت اُن کی تھی

جب کل بھی رحمت اُن کی تھی

سو آج بھی رحمت اُن کی ہے


جب کل بھی جنت ان کی تھی

سو آج بھی جنت اُن کی ہے


ہم بھی تھے سمجھتے شانِ علی

اور وہ بھی سمجھتے تھے اس کو


آبا تھے مرے اُن کے غلام

سو آج بھی خدمت اُن کی ہے


ہے اپنی زباں پہ حمد و ثنا

اور پاک رسول کی باتیں تھیں


کل بھی بس نعتیں اُن ؐ کی تھیں

اور آج بھی مدحت اُنؐ کی ہے


ہاں دین نبیؐ کو اپنایا

اک دن تھا میرے پُرکھوں نے


بس اس سے محبت اُن کی تھی

ہم میں محبت اُن کی ہے


یہ حُبِّ نبیؐ قرآنِ نبی

جب آلِ نبیؐ سے ہم کو ملا


سب جنت جنت کہتے ہیں

یہ بھی تو عنا یت اُن ؐ کی ہے

شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ

کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب

دیگر کلام

فضل خدا کا نام ہے فیضان اولیاء

فتح کیوں حاصل نہ ہوتی خون کو

کس کا ہے یہ مزارِ لاثانی

امت کی آبرو ہیں شہیدانِ کربلا

مُجھ کو ہے میری جان سے پیارا علی علی

میراں ولیوں کے امام

یہ کعبہ سے ندا آئی، اِدھر دیکھو ولی آیا

سرزمینِ باولی فیضان ہی فیضان ہے

پُکارو المدد یا غوث الاعظم المدد یا دستگیر ؒ

ساڈی بیڑی بنے لا میراں بغداد والیا