پُکارو المدد یا غوث الاعظم المدد یا دستگیر ؒ

پُکارو المدد یا غوث الاعظم المدد یا دستگیر ؒ

میراں میں بھی رحم کے قابل ہوں دکھ درد کا مارا ہوں


فریاد سنو امداد کرو آخر میں تمہارا ہوں

پُکارو شاہِ ؒجیلاں کو پُکارو


بدل جائے گی قسمت

پُکارو ہر گھڑی یا غوثِ اعظمؒ


گزارو زندگی بس یوں

کرو تم نامِ میراںؒ کا وظیفہ


ملےگا چین تم کو بے قرارو

تمہاری ریت ہے بیڑے ترانا


موری نیا بھی میراں پار اُتارو

تمہیں مشکل نہیں بگڑی بنانا


ہمارے کاج بھی میراں سنوارو

مرید ی لا تخف اُن کا فرمان


نہ گھبراؤ زرا بھی غم کے مارو

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

ہم وسیلے کے قائل ہیں سارے

جب سے لبوں پہ نام جنابِ حسن کا ہے

دُخترِ برقِ رنج و محن بن کے تن ہر بدن میں اجل کی اگن گھول دے

میرے داتا کے عرس پر آنے والو سنو آ رہی ہے صدائے بلالی

وہ دل ہی کیا جِس میں سمویا نہیں حسین

دُنیا بھلی سے بھی ہے بھلی داتا

حجابِ امامت۔۔۔۳

ہاہو وچ ہو پیا دسدا ایہہ گلاں نے اسرار دیاں

قدم قدم پر چراغ ایسے جلا گئی ہے علیؑ کی بیٹی

قرآں کی آیتوں کی بھی تفسیر ہیں حسینؑ