میرے اُستادِ معظم کا کلام

میرے اُستادِ معظم کا کلام

چھپ گیا اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الْعَظِیْم


اَہلسنت دیکھ کر ہیں باغ باغ

اور دشمن داخلِ نارِ جحیم


فکرِ سالِ طبع تھی دِل نے کہا

زیورِ اِیمانِ رَضوی لکھ رحیم

شاعر کا نام :- جمیل الرحمن قادری

کتاب کا نام :- قبائلۂ بخشش

دیگر کلام

مثلِ شبّیر کوئی حق کا پرستار تو ہو

عاشور کا ڈھل جانا، صغراؑ کا وہ مرجانا

بڑی اونچوں سے اونچی ہے تیری سرکار یا صابر

اوہ قائدِ اعظم زندہ اے

سنوارا عدل و احساں کا چمن فاروقِ اعظم نے

ہم نہ چھوڑیں گے تیرا در داتا

ہم سنیوں کو عزت سید میاں نے دی ہے

مرے خواب میں آ بھی جا غوثِ اعظم

خُون رسول دا اے

خواجہ جی دل میں مرے کیا گل کھلایا آپ نے