مجھے بغداد کی دیدو اجازت یا شہہ جیلاں

مجھے بغداد کی دیدو اجازت یا شہہ جیلاں

کرم سے آپ کے پائوں سعادت یا شہہ جیلاں


قدم اپنا رکھو چاھو جہاں یہ دل یہ آنکھیں ہیں

کہ ھے تیرا قدم قدم کرامت یا شہہ جیلاں


اگرچہ دور ھوں بغداد سے پھر بھی میسر ھے

کرم تیرا نکمے پر بھی ہر  دم  یا  شہہ  جیلاں


میرے احباب کو بھی اپنے دامن میں چھپا لینا

یہ پائے حشر میں تیری شفاعت یا شہہ جیلاں


نکما آپ کے سائے  میں  پلتا  ھے  زمانے  میں

بروز حشر بھی پائے رفاقت یا شہہ جیلاں


یہ عابد کل قیامت میں نہ رسوا شاہ ھوجائے

ملے عطار کے صدقے میں جنت یا شہہ جیلاں

شاعر کا نام :- محمد عابد علی عطاری

دیگر کلام

صد شکر امام ؑ کی اُلفت میں

میرے داتا کے عرس پر آنے والو سنو آ رہی ہے صدائے بلالی

سلطان کربلا کو ہمارا سلام ہو

نیویں اے سوچ شان اچیری امام دی

خدا تیرا اجمیر آباد ر کھے ملے ہم کو جلووں کی خیرات خواجہ

جے توں چَاہیں شفاعت نبی دی

بنتِ خیرالوریٰ سیدہ فاطمہؓ

نگاہِ لطف سوئے خادمانِ اولیاء گاہے

ہے میرے شیخِ کامل کا زمانے میں ہُنر زندہ

علی ؑ مولائے رندانِ جہاں ہے