احمدؐ ہیں محمدؐ ہیں یٰسین ہیں طٰہٰ ہیں

احمدؐ ہیں محمدؐ ہیں یٰسین ہیں طٰہٰ ہیں

مدعوئے زمانہ ہیں داعیِ اِلَی اللہ ہیں


اوصاف مرید اُن کےٗ نزدیک و بعید اُن کے

گہرائی ہیں رفعت ہیں وُسعت ہیں احاطہ ہیں


جو اُن سے ہو وابستہ وہ گل سے ہو گلدستہ

مکتب ہیں معلّم ہیں حکمت ہیں صحیفہ ہیں


حیران ہوں سُن سُن کے ، ہیں کتنے ہی رخ اُن کے

سورج ہیں ستارہ ہیں دریا ہیں کنارہ ہیں


صفحاتِ دو عالم بھیٗ ان کے لئے ناکافی

تفسیر ہیں ایماں کی قرآں کا خلاصہ ہیں


نبیوں کی اِمامت کی ٗ صدیوں کی نظامت کی

وہ صاحب اسریٰ ہیں وہ ہاتفِ سدرہ ہیں


آقاؐ کا سفر نامہ ٗ دل نامہ نظر نامہ

تاریخِ محبت ہیں اخلاق کا شجرہ ہیں


ہر عہد کی سچائی ٗ جا کر اُنھیں لے آئی

احساں کا عدالت کا عظمت کا اثاثہ ہیں


پیغمبر رحمت کا ، وعدہ ہے شفاعت کا

محشر میں مظفر کی بخشش کا وسیلہ ہیں

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

در خیر الوری ہے اور میں ہوں

مانگنے کا شعور دیتے ہیں

اے امامِ عارفین و سالکیں

رُوح کی تسکیں ہے ذِکر ِ احمدؐ ِ مختار میں

ہر لحظہ ہے مومن کی نئ شان نئ آن

مدینے کی ساری زمیں محترم ہے

وہاں حضور کے خدّامِ آستاں جائیں

غمِ زمانہ جو دل سے بنا کے بیٹھ گیا

ہر لب پر ہے ذکر یہ پیہم

خُدا سے کب خدائی چاہتا ہُوں