ہر لحظہ ہے مومن کی نئ شان نئ آن

ہر لحظہ ہے مومن کی نئ شان نئ آن

گفتار میں کردار میں اللہ کی برہان


قہاری و غفاری و قدوسی و جبروت

یہ چارعناصر ہوں توبنتا ہے مسلمان


ہمسایہ جبریل امیں بندۃ خاکی

ہےاس کانشیمن،نہ بخارابدخشان


یہ راز کسی کونہیں معلوم کہ مومن

قاری نظر آتا ہے حقیقت میں ہےقرآن


قدرت کےمقاصدکاعیاراس کےارادے

دنیا میں بھی میزان،قیامت میں بھی میزان


جس سے جگرلالہ میں ٹھنڈک ہووہ شبنم

دریاؤں کےدل جس سےدہل جائیں،وہ طوفان


فطرت کاسرودِ ازلی اس کے شب و روز

آہنگ میں یکتا صفتِ سورۃ رحمٰن


بنتے ہیں مری کارگہ فکر میں انجم

لےاپنےمقدرکےستارےکوتوپہچان

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

کرم آقائے ہر عالم کا ہم پر کیوں نہیں ہوگا

اُن کے دربارِ اقدس میں جب بھی کوئی

ہے بے پناہ محبت مجھے

رسولِ پاک کا روضہ تلاش کرتے ہیں

درود دشتِ الم سے نکال دیتا ہے

مدینہ شہر کے مالک مجھے خاکِ مدینہ دے

جلوۂ رُوئے نبیؐ مطلعِ انوارِ حیات

پھر مجھ کو عطا کیجئے دیدار مدینہ

آئینہ ُمنفعل ترے جلوے کے سامنے

جن کو نبیؐ کی ذات کا عرفان مل گیا