پھر مجھ کو عطا کیجئے دیدار مدینہ

پھر مجھ کو عطا کیجئے دیدار مدینہ

عطار کے سنگ دیکھ لوں گلزار مدینہ


طیبہ کے حسیں باغ میسر ھوں مجھے پھر

جلد آکے میں پھر دیکھ لوں اشجار مدینہ


وہ جبل احد سیدی حمزہ کی وہ مرقد

کب آ کے میں دیکھوں گا یہ انوار مدینہ


پھر اور بھلا کوئی تصور بنے کیسے

اک بار جو دیکھے کوئی انوار مدینہ


عابد کوطلب آپ کے دیدار کی ہے اب

جلوہ اسے دکھلائیے سرکار مدینہ

شاعر کا نام :- محمد عابد علی عطاری

دیگر کلام

تاجدارِ اُمم! ‘ ہوکرم ہوکرم

جلوۂ ذات لیے آئی ہے معراج کی رات

لذّتِ عیش پہ تُف ، رونقِ بازار پہ خاک

جگ سارا راضی اے جے راضی لج پال ہووے

حضور اپنے کرم کے حصار میں رکھنا

قلب کی التجا مدینہ ہے

ہر اک دَور ترے دَور کی گواہی دے

نامِ خدا سے سلسلہ

تیری آمد ہے موت آئی ہے

مزے لیتا ہوں دریُوزہ گری کے