اوج ہم خواب کا بھی دیکھیں گے
قسمتِ باصرہ بھی دیکھیں گے
جب سنیں گے اذان طیبہ میں
شوکتِ سامعہ بھی دیکھیں گے
چھو کے جالی لبوں سے روضے کی
عظمتِ لامسہ بھی دیکھیں گے
پی کے زمزم جلو میں روضے کے
شامہ و ذائقہ بھی دیکھیں گے
راستہ دیکھ لیں مدینے کا
خلد کا راستہ بھی دیکھیں گے
ابتدا لائی ہے مدینے میں
عشق کی انتہا بھی دیکھیں گے
ہے مواجہ حضورؐ کا دیکھا
جلوۂ مصطفیٰؐ بھی دیکھیں گے
لا الہ سے الہ کو پہنچے ہیں
نورِ صلِّ علیٰ بھی دیکھیں گے
لب پہ ان کا درود رہتا ہے
کہ کے ان کی ثنا بھی دیکھیں گے
خاکِ طیبہ کو چوم کر طاہرؔ
دردِ دل کی دوا بھی دیکھیں گے
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- ریاضِ نعت