بار بار آپ جو سرکارؐ بلاتے جاتے

بار بار آپ جو سرکارؐ بلاتے جاتے

عمر کٹتی اسِی دربار میں آتے جاتے


جام پر جام جو سرکارؐ پلاتے جاتے

ہوش جاتے تو نہیں ہوش میں آتے جاتے


میرے خوابوں کی بھی تقدیر جگاتے جاتے

رات کو مطلع انوار بناتے جاتے


آپؐ کی یاد کی تقریب مناتے جاتے

اپنی پلکوں پہ دئے ہم بھی سجاتے جاتے


ڈوبنے والوں نے انکو نہ پکا را ہوگا

ورنہ طوفان ہی خود پار لگاتے جاتے


میری آنکھوں سے سدا اشک بر ستے رہتے

اَور وہ گوہرِ مقصود لٹا تے جاتے


آپؐ جس سمت بھی جاتے تو بعنوان ِکرم

بے نواؤں کا مقدر بھی جگاتے جاتے


یادِ سرکارؐ نے ہر گام سہارا بخشا

ہم جو گرتے بھی تو سرکار اٹھاتے جاتے


ساتھ لے جاتے جو خالدؔ ہمیں زوارِ حرم

نعت سرکارِ ؐ مدینہ کی سناتے جاتے

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے

دیگر کلام

رُخِ پر نور پر زیرِ جبیں سرکار کی آنکھیں

بھُلایا ہے تجھے تو ہر گھڑی آزار لگتی ہے

آنکھوں میں ترا شہر سمویا بھی

اے رونقِ بزمِ جہاں تم پر فدا ہو جائیں ہم

کتنے عالم زیرِ رحمت رحمت العالمیں

بڑھے گی الفتِ رسول بے بہا درود پڑھ

کوثریہ

سارے سوہنیاں تو سوہنا

جو یادِ نبیؐ میں نکلتے ہیں آنسو

دل کو درِ سیّدِ ابرارؐ سے نسبت