بڑی کریم تیری ذات یا رسول الله

بڑی کریم تیری ذات یا رسول الله

تیرے کرم کی ہے کیا بات یا رسول اللہ


بھری ہیں جھولیاں تو نے صدا فقیروں کی

ہمیں بھی دید کی خیرات یا رسول اللہ


خدائی اس کے مقدر پہ رشک کرتی ہے

جے ملا ہے تیرا ساتھ یا رسول اللہ


گزر نہ جائیں کہیں قافلے بہاروں کے

تیرے کرم کی ہو برسات یا رسول اللہ


تمام عمر کے سجدوں سے بھی وہ افضل ہے

تیرے مدینے کی اک رات یا رسول اللہ


نظر کے سامنے جلوے ہوں سبز گنبد کے

کبھی تو آئیں وہ لمحات یا رسول اللہ


کرم نواز تیری ذات ہے دو عالم میں

ادھر بھی نظر عنایات یا رسول اللہ


ہے تیرے در کے گداؤں میں اک نیازی بھی

ہے میری لاج تیرے ہاتھ یا رسول اللہ

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

مرادیں مل رہی ہیں شاد شاد اُن کا سوالی ہے

وہ ایک نام جو آب حیات ہے لوگو

ارے ناداں! نہ اِترا داغِ سجدہ جو جبیں پر ہے

نبی کی نعت لبوں پر درود اور سلام

ایسے بھی جہاں میں ہیں انساں

مرا وظیفہ مرا ذکر اور شعار درود

اَج سِک مِتراں

اٹھا کر ہاتھ لوگوں میں دُعائیں بانٹ دیتا ہے

اپنے آقا، اپنے ماویٰ، اپنے ملجا کے قریب

نگاہِ لطف کے اُمیدوار ہم بھی ہیں